پاکستانی کھیلوں کے شائقین کو ٹوکیو اولمپکس کے میڈل چارٹ پر نظر ڈالتے ہوئے اپنے ملک کا سبز ہلالی پرچم دکھائی نہیں دیتا تو اس وقت چہرے کے تاثرات اور ان کے دل کے اندر موجود درد کا احوال بیان کررہے ہوتے ہیں ، ہمارے کھیلوں کا ماضی انتہائی تابناک تھا کشتی، ہاکی، کرکٹ ، اسکواش، اسنوکر، کشتی رانی، باکسنگ ، سوئمنگ ، ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں ہماری دھوم تھی ، ہم ساؤتھ ایشین گیمز، سارک گیمز سے لیکر اولمپکس تک وکٹری اسٹینڈ پر دکھائی دیتے تھے، اور کھیلوں کے میدانوں میں ہمارا قومی پرچم سب سے اوپر لہرا رہا ہوتا تھا کسی بھی کھیل کا نام زبان پر آتے ہی اس کے فاتح کا نام کے طور پر لوگ آنکھیں بند کر کے پاکستان کا نام لیتے تھے ، پاکستان بیک وقت ہاکی کرکٹ اور سنوکر کا عالمی چیمپئن رہ چکا ہے، اس تابناک ماضی کی یاد اور مستقبل کے خواب سجائے پاکستانی کھیلوں کے دستے نے جاپان کے شہر ٹوکیو میں ہونے والے میگا ایونٹ میں حصہ لیا ، پوری قوم کی نظریں اپنے کھلاڑیوں پر گئی تھیں ، سب سے پہلے طلائی دوسرے پر چاندی اور آخری درجے کیلئے کانسی کے تمغہ کی آس لگائے قوم کی آخری امید جیولین تھرو کے فائنل مقابلے میں پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم کو شکست سامنا کرنا پڑا، میڈل راؤنڈ میں ٹاپ تین کھلاڑیوں کو گولڈ سلور اور برانز میڈل کا حقدار ٹہرتا تھا تاہم اس راؤنڈ میں ارشد ندیم متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکے اور میڈل کی دوڑ سے باہر ہوگئے ۔ اس طرح ٹوکیو اوپکس میں پاکستان کا سفر تمام ہوا اور اس کے اتھلیٹس کوئی بھی میڈل حاصل نہ کر سکے۔ پاکستان کے کسی اولمپئن نے آج تک جیولین تھرو کے مقابلوں میں براہ راست فائنل تک رسائی حاصل نہیں کی ، ارشد ندیم قائنل میں پہنچنے والے پاکستان کےپہلے ایتھلیٹ تھے۔ میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ ارشد ندیم نے ساؤتھ ایشین گیمز میں شاندار پرفارمنس دکھا کر اولمپکس کیلئے براہ راست کوالیفائی کیا تھا۔ پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم جن کی پرسنل بیسٹ 86.39m ہے انہیں ٹوکیو اوپکس میں میڈل کی دوڑ میں شامل مضبوط امیدوار قرار دیا جارہا تھا۔ یاد رہے 10 اتھلیٹس اور 12 آفیشل پرمشتمل پاکستانی دستہ تین دہائیوں سے منتظر قوم کو اولمپک میڈل نہ دلوا سکا ، یعنی کھایا پیا کچھ نہیں گلا توڑا بارہ آنے دستے میں میں پہلی بار 3 خواتین اتھلیٹس بھی شامل تھیں۔ سب سے پہلے باہر ہونے والے پاکستانی کھلاڑی شوٹر کا نام گلفام جوزف تھے جنہوں نے 10 میٹر ائیر رائفل ایونٹ میں شرکت کی ۔ 36 شوٹرز میں سے 8 نے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا تھا، پاکستانی شوٹر نے 600 میں سے 578 شاٹس نشانے پر مارے، اتنے ہی پوائنٹس چین اور سربیا کے شوٹرز نے بھی حاصل کیے جس پر مقابلہ برابر ہو گیا تھا لیکن انتہائی معمولی فرق کی وجہ سے پاکستانی شوٹر فائنل رانڈ کے لیے کوالیفائی نہ کر سکے۔ بیڈمنٹن پلیر ماحور شہزاد میدان میں اتریں تو جاپانی حریف نے انہیں بدترین شکست سے دوچار کیا۔اس کے باوجود ان کے پاس فائنل میں پہنچنے کا موقع تھا لیکن انگلش کھلاڑی نے انہیں ہرا کر ایونٹ سے باہر کر دیا۔ ویٹ لفٹر طلحہ طالب اکھاڑے میں اترے۔ طلحہ کوئی میڈل تو نہ جیت سکے لیکن حریفوں سے شاندار مقابلہ کیا اور پاکستانیوں کے دل جیت لیے۔طلحہ نے اس میں 150 کلو اورکلین اینڈ جرک میں 170 کلو وزن اٹھایا لیکن 2 کلو وزن کم اٹھانے پر وہ میڈل سے محروم رہے۔ طلحہ طالب کا اس ایونٹ میں پانچواں نمبر رہا ۔ سومیٹر فری اسٹائل سوئمنگ میں حسیب طارق ایکشن میں تھے، تمام ہیٹس کے اختتام پر حسیب طارق 70 تیراکوں میں سے 62 ویں نمبر پر ہے، یعنی میڈل سے کوسوں دور، جوڑو میں شاہ حسین شاہ کو مصر کے رمضان درویش نے چاروں خانے چت کر کے میڈل کی امید کو دفن کر دیا۔ وومینز سوئمنگ کی 50 میٹر فری اسٹائل کیٹیگری میں پاکستان کی بسمہ خان نے حصہ لیا جس میں وہ ناکام رہیں ۔ قومی شوٹنگ چیمپئن غلام مصطفی بشیر 10 ویں نمبر پر رہے۔ پاکستانی ایتھلیٹ نجمہ پروین نے خواتین کی 200 میٹر دوڑ میں حصہ لیا۔ سب سے آخری یعنی 7 ویں نمبر پر رہیں۔ ہمارے وزیراعظم کا تعلق بھی کھیل سے ہے اور پاکستان نے 1992ء کا واحد کرکٹ ورلڈ کپ انھی کی کپتانی میں جیتا تھا انہوں نے اقتدار میں آنے سے پہلے قوم کو تبدیلی کے سہانے خواب دکھاۓ ، اب اقدار کی نصف سے زائد مدت گزرنے کو ہے، جس کے دوران قوم نے مہنگائی کا نہ روکنے والا سلسلہ اور کھیلوں کی زبوں حالی ضرور دیکھ لی ہے، اب عمران خان نے دسمبر میں مہنگائی مکاؤ پروگرام لانے کی نوید سنائی ہے ، قوم توقع کرتی ہے کہ سابق کھلاڑی ہونے کی حیثیت سے وہ ملک میں کھیلوں کے کھوئے ہوئے وقار کی بحالی کیلئے اقدام اٹھائیں گے کھیلوں میں اقرباء پروری اور منظور نظر افراد کو نوازنے کی پریکٹس کا بھی خاتمہ کرینگے۔ ایسی حرکات سے نئے ٹیلنٹ کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اور عالی سطح کے مقابلوں میں ملک کی بدنامی ہوتی ہے
Twitter Handle (@im_shkhatri)
تحریر : ملک صادق حسین کھتری
Malik Sadique Hussain Khatri is a Freelance Column writer, also has journalist & Social Media Activist. He has written Articles about people, Walfare works, politics, Sports . Her nonfiction articles have been published online in magazines around the country. He is a regular contributor on http://alifnagri.net
Find out his Work on his Twitter account @im_shkhatri
ضروری نوٹ
الف نگری کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس مصنف کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں قارئین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ ہمیں ای میل کریں۔ آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔
Email: info@alifnagri.net, alifnagri@gmail.com
Add Comment