معاشرہ

میں گدھ ہوں 

میں گدھ ہوں 
میں گدھ ہوں 

سرگوشیاں // ماہر آزاد

میں گدھ ہوں 

 میں واقعی گدھ ہوں۔ کبھی کبھی میں سوچتا ہوں کہ گدھ بھی وہی سوچتے ہوں گے جو میں انسان ان کے بارے میں سوچتا ہوں۔ ایک کراہت آمیز تصور، افففففف! یہ مردار خور۔ میں نے اپنے ناخن بڑے کیے ہوئے ہیں، نوچنے کے لیے۔ میری آنکھ میں چمک ہے، یہ جاننے کے لیے کہ کس وجود میں سانسیں باقی ہیں اور کون زندگی سے بےنیاز ہو چکا ہے؟ تاکہ میں نوچوں۔ نوچوں ان لاشوں کو جو چل پھر تو رہی ہیں، لیکن جذبات سے خالی ہیں۔ بالکل اس بوتل کی طرح خالی جس پر کسی عادی شرابی کو یقین ہو کہ دنیا میں موجود آخری شراب کی بوتل ہے۔ اور وہ کسی نہ ختم ہونے والے ریگستان کے مسافر کی طرح ایک ایک قطرہ آبِ حیات سمجھ کر پی لے۔

میں نہ جانے کیوں کسی بھوکے گدھ کی طرح ایک چٹان کی اوٹ میں چھپا انتظار کر رہا ہوں کہ میرے سامنے موجود میدان میں کوئی مردار گرے۔ کوئی مجبور ماں گرے جو اپنی اولاد کے بلیک اینڈ وائٹ سپنوں میں رنگ بھرنے کے لیے بہت سارے پیسے کمانا چاہتی ہو۔ میں کڑکڑاتے نوٹوں کی موسیقی میں مدہوش کر کے اس کی متاعِ حیا نوچ نوچ کر کھا جاؤں۔

کوئی مجبور باپ گرے جس کی اکلوتی بیٹی سرکاری ہسپتال کے ٹوٹے ہوئے بیڈ پر تکلیف سے بےقرار مر جانے کی دعائیں مانگ رہی ہو، اور میں میڈیکل اسٹور کا مالک بن کر اس کی جمع پونجی نوچ نوچ کر کھا جاؤں۔ کوئی ریشمی زلفوں والی حسینہ اپنی ان تصویروں سمیت گرے جو اس کی ہوس پرست عاشق کے ساتھ گزاری گئی تنہائیوں کی راز دار ہوں، اور میں بلیک میل کرتا ہوا، تڑپاتا ہوا، سسکاتا ہوا، رلاتا ہوا، ایڑیاں رگڑواتا ہوا، زمین میں دھنس جانے کی تمنائیں کرواتا ہوا اس کی مسکراہٹیں نوچ نوچ کر کھا جاؤں۔ کوئی سیلاب، زلزلے یا آفت کا متاثر گرے اور میں مٹھی بھر آٹا اور ایک گھونٹ پانی کے بدلے اس کی تھیلیوں میں احتیاط سے بندھی رقم نوچ نوچ کر کھا جاؤں۔

میرے ناخنوں میں ابھی کچے گوشت کی باس باقی ہوتی ہے، میری باچھوں پر ابھی مردار چربی کے ذرات لگے ہوتے ہیں، میرے دانتوں پر ابھی آنسو ملے خون کے داغ لگے ہوتے ہیں کہ میں دوبارہ چٹان کی اوٹ میں جا بیٹھتا ہوں۔ اس امید کے ساتھ کہ ابھی ایک اور پلکیں جھپکاتا ہوا، لیکن روح سے بےزار بدن گرے گا، اور مجھے ثابت کرنا ہے کہ گدھ کیا مردار خور ہے؟ اصل مردار خور تو میں ہوں۔
ہاں! میں اصل گدھ ہوں۔

Mahir Azad
+ posts

ضروری نوٹ

الف نگری کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس مصنف کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں قارئین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ  ہمیں ای میل کریں۔ آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔

Email: info@alifnagri.net, alifnagri@gmail.com

 

About the author

Mahir Azad

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.