اسلامی تاریخ

میری خوش قسمتی کہ میں آپ ﷺ کا اُمتی۔

Muhammad
Muhammad PBUH

اللہ تعالٰی نے اس دنیا میں تقریباً ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر مبعوث فرمائے۔ اللہ کا ہر نبی ہی بڑی عظمت اور شان والا ہے ۔ سب سے آخر میں ہمارے پیارے نبی ﷺ اس دنیا میں تشریف لائے اور آپ ﷺ کے بعد اب قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا ہمارے نبی ﷺ کو اللہ نے الگ ہی شان سے نوازا آپ ﷺ سب سے آخر میں تشریف لائے اور سب نبیوں کے امام بنے۔

حضرت عباس (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ )فرماتے ہیں ، سرکارِ دو عالَم (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) نے ارشاد فرمایا ’’اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا فرمایا تو مجھے ان میں سے بہترین رکھا، پھر ان کے دو گروہ بنائے تو مجھے اچھے گروہ میں رکھا۔ پھر قبائل بنائے تو مجھے بہترین قبیلے میں رکھا۔ پھر ان کے خاندان بنائے تو مجھے ان میں سے اچھے خاندان میں رکھا اور سب سے اچھی شخصیت بنایا۔
( ترمذی، کتاب المناقب، باب ما جاء فی فضل النبیّ صلی اللہ علیہ وسلم، ۵ / ۳۵۰، الحدیث: ۳۶۲۷)

ہر نبی کو اللہ نے ایک امت دی اور ہمیں یہ شرف ملا کہ ہم نبی آخرالزماں محمد رسول اللہ ﷺ کے امتی بنے اللہ کی اس عطا کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے ۔
ہم اللہ کی اس نعمت کا ساری زندگی شکر ادا کریں پر حقِ شکر ادا نہیں ہوتا ہمیں ایسے نبی ﷺ عطا کیے گئے جن کے بارے اللہ پاک قرآن میں ارشاد فرماتا ہے۔
ترجمہ۔
بیشک تمہارے پاس تم میں سے وہ عظیم رسول تشریف لے آئے جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا بہت بھاری گزرتا ہے، وہ تمہاری بھلائی کے نہایت چاہنے والے، مسلمانوں پر بہت مہربان، رحمت فرمانے والے ہیں ۔ 9:128

ہم نبی آخرالزماں ﷺ کا زمانہ تو نہ پا سکے لیکن ہمارے شفیق نبی رحمت اللعالمین کو معلوم تھا کہ وہ لوگ جو میرے بعد آئیں گےجنہوں نے بس سنا ہو گا اور مجھ سے محبت کریں گے انکی تسکین کا سامان بھی کرنا ہے لہٰزا آپ نے فرمایا۔

روایت ہے ابن محیریز سے فرماتے ہیں میں نے ابو جمعہ سے کہا (جو ایک صحابی ہیں)کہ ہم کو ایسی حدیث سنائیے جو آپ نے رسول الله صلی الله علیہ و سلم سے سنی ہو فرمایا ہاں میں تم کو ایک کھری حدیث سناتا ہوں ہم نے رسول الله صلی الله علیہ و سلم کے ساتھ ناشتہ کیا ہمارے ساتھ ابو عبیدہ ابن جراح بھی تھے انہوں نے عرض کیا یارسول الله کیا کوئی ہم سے بہتر ہے ہم اسلام لائے ہم نے آپ کے ساتھ جہاد کیا فرمایا ہاں وہ لوگ جو تمہارے بعد ہوں گے مجھے دیکھا نہ ہوگا اور مجھ پر ایمان لائیں گے۔  (احمد،دارمی)
ایک اور روایت میں ہے۔
روایت ہے حضرت ابو امامہ سے کہ رسول الله صلی الله علیہ و سلم نے فرمایا کہ خوشخبری ہو اسے جس نے مجھے دیکھا اور سات بار خوشخبری ہو اسے جس نے مجھے نہ دیکھا اور مجھ پر ایمان لایا۔ (احمد)
اس سے بڑھ کر اور کیا خوش نصیبی ہو گی اس امت کیلئے جس کیلئے جد الانبیاء ابراھیم علیہ سلام نے سلام بھیجا۔ (ابراہیم علیہ سلام نے معراج کی رات جب نبی ﷺ سے ملاقات کی تو فرمایا کہ اپنی امت کو میرا سلام پیش کرنا) ہماری خوش بختی کہ ابراھیم علیہ سلام نے ہمیں سلام بھیجا جن کی شان سے قرآن بھرا پڑا ہے ۔
شاہوں سے ملا ہے نہ تونگر سے ملا ہے،
اللہ کا عرفان اسی در سے ملا ہے ۔
اوروں کو ملا ہے تو مقدر سے ملا ہے،
ہمیں تو مقدر بھی اسی در سے ملا ہے۔

یااللہ تیری اتنی عطائیں اتنی نوازشیں ہم پر کہ ساری عمر سجدے میں گزار دیں تو بھی حقِ شکر ادا نہیں کر سکتے مولا اک عطا اور کر ہمیں ایسا امتی بنا دے کہ جس پر بروز قیامت رسول اللہ ﷺ بھی خوش ہو جائیں
ہمیں ایسا بنا دے کہ ہم تجھے اور تیرے نبی ﷺ کو پسند آ جائیں ۔

@Tayyib_Shabbir

+ posts

ضروری نوٹ

الف نگری کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس مصنف کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں قارئین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ  ہمیں ای میل کریں۔ آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔

Email: info@alifnagri.net, alifnagri@gmail.com

 

About the author

Tayyib Shabbir

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.