ایک نعمت خداوندی دوستی زندگی کے سب سے بڑے خزانے میں سے ایک ہے۔ اچھے دوست اللہ کی نعمت ہیں یہ ایک ایسا لازوال رشتہ ہے جس کا کوئی نام البدل نہیں ہے۔ دوستی کے رشتے وقت اور لمحوں کی بندشوں سے بالاتر ہوکر روح کے تعلق قائم ہوجاتے ہیں۔ بعض اوقات دوست سالوں تک نہیں ملتے لیکن پھر بھی جذبات بے داغ رہتے ہیں۔ جیسے جیسے وقت آگے بڑھتا ہے دوستی کے رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جاتے ہیں۔ اچھے دوست سنتے ہیں، مانتے ہیں آپ کو سمجھتے ہیں۔ اچھے برے وقت میں آپکے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں۔ جب بھی مشکل وقت آئے گا تو انسان اپنے مخلص دوستوں کو اپنے ساتھ موجود پاتا ہے۔ یہی اس رشتے کی سب سے خوبصورت بات ہے کہ دوست آپ کو حوصلہ نہیں ہارنے دیتے بلکہ مشکل گھڑی میں ہنستے مسکراتے آزمائش سے نکل جانے میں مدد دیتے ہیں۔ انسان قدرتی طور پہ دوستوں سے درد ، خوف ، گرفت یا گھبراہٹ کے احساس کو بانٹنے میں یقین رکھتا ہے۔ فیملی کے رشتے تو آپ اپنی مرضی سے منتخب نہیں کرسکتے لیکن دوست کا انتخاب آپ خود کرتے ہیں۔ ماں باپ بہن بھائیوں اور اولاد کے بعد مخلص دوست اس دنیا کی نعمتوں میں سے ایک ہیں۔ اٹل اور تلخ حقیقت یہی ہے کہ جو لوگ خالص اللہ تعالی کے لیے ملتے اور دوست بناتے ہیں وہ لوگ کبھی بھی دھوکہ نہیں کھاتے/ دیتے ہیں کیونکہ خاص اللہ تعالی کے لیے دوسروں سے محبت کرنے والے ، مشکل وقت میں کام آنے والے ، حق بات سامنے والے کو پہنچانے والے اور سچی بات کرنے والے کبھی بھی جھوٹ نہیں بولتے ، فریب نہیں کرتے اور نہ ہی کبھی دھوکہ دیتے ہیں ایسے لوگوں کا مقصد صرف اور صرف اللہ تعالی کے احکامات کو ماننا ،ایمانداری سے دوسروں تک پہنچانا اور سنت رسولﷺ کی پیروی کرنا ہوتا ہے اور ایسے لوگ ہی دنیا و آخرت میں کامیاب ہوتے ہیں۔ سیدنا ابوہریرہ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا ان آدمیوں کو اللہ اپنے سائے میں رکھے گا جس دن کہ سوائے اس کے سائے کے اور کوئی سایہ نہ ہوگا عادل حاکم، وہ نوجوان جس کی جوانی اللہ کی عبادت میں گزری اور وہ شخص جس کا دل مسجدوں میں لگا رہتا ہو اور وہ دو اشخاص جو باہم صرف اللہ کے لئے دوستی کریں جب جمع ہوں تو اسی کے لئے اور جب جدا ہوں تو اسی کے لئے۔ مخلص دوست وہی ہے جو آپ کی سچ بات کو سچ اور جھوٹ بات کو جھوٹ کہے۔ مخلص دوست وہ وہی جس کی نظر دوست کے عیش وآرام یا دولت پر نہ ہو بلکہ اُس کی اچھائیوں اور اچھی عادات پر ہو۔ مخلص دوست وہ ہوتا ہے جو آپ کی غلط باتوں میں اصلاح کرے اور سچی بات کہنے پر حوصلہ افزائی کرے۔ کہہ دینے یا کسی سے ہاتھ ملانے سے کبھی کوئی دوست نہیں بن جاتا۔ جب بھی کسی بھی دوستی کریں تو خالص اللہ تعالی کے لیے اور اُسے قرآن و حدیث سے نبھانے کی کوشش کریں ایسے دوستوں کی دوستی ہی آخری سانس تک چلتی ہے۔ اللہ تعالی کے لیے دوسروں کو دوست بنانے کبھی بھی دھوکے باز نہیں ہو گا بلکہ وہ اپنے دوست کا خیر خواہ ہو گا۔
تحریر: زبیر احمد
twitter:
زبیر احمد
ضروری نوٹ
الف نگری کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس مصنف کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں قارئین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ ہمیں ای میل کریں۔ آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔
Email: info@alifnagri.net, alifnagri@gmail.com
Add Comment