جب سر مبارک ابن زیا دخبیث کے پاس لایا گیا ، اس کے گھر کے در و دیوار سے خون بہنے لگا۔ وہ شقی چھڑی سے دندان مبارک چھوکر بولا: میں نے ایسا خوبصورت نہ دیکھا ، دانت کیسے اچھےہیں ۔‘زید بن ارقم رضی اللہ تعالی عنہ تشریف رکھتے تھے، فرمایا: اپنی چھڑی ہٹا ، میں نے مدتوں رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کوان ہونٹوں کو چومتے اور پیار کرتے دیکھا ہے ۔‘ یہ کہ کر رونے لگے ۔ وہ خبیث بولا:”تمہیں رونا نصیب ہو، اگر سٹھ نہ گئے ہوتے تو گردن ما رد یتا”(آئینہ قیامت) درجِ بالاسطورکوذہن میں لائیےاورسوچیےکہ خونِ خیرالرسل صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کوکس چیزنےاس نہج تک پہنچادیا۔وہ مدینہ جس کی خاک امام عالی مقام علیہ السلام کی قدم بوسی کاشرف پاتی رہی۔اُسی مدینہ رسول کونواسہ رسول علیہ السلام نےکیوں خیرآبادکہہ دیا۔جس حسین کی خاطرامام الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اپنےجسمِ اطہرکوطویل سجدےمیں رکھیں،اُسی حسین کےبدنِ نازک کی اہانت کیوں کی گئی۔اگرامام حسین علیہ السلام چاہتےتویزیدپلیدکی بیعت کرکےان گنت آسائشیں پاتےمگرامام حسین علیہ السلام کامقصودامت کی اصلاح وتربیت تھا،اسلام کےعقائدومسلمات اوراحکامِ الہیہ کوتغیرات سےمحفوظ کرناتھا۔خاندانِ نبوت نےان تمام مصائب اورابتلاکواس لیےبرضاوخوشی برداشت کیاتاکہ نظامِ الٰہی قائم ہو۔فکرِیزیدکی بوسےچندافرادآلودہ نہیں ہوئےتھےبلکہ یزیدی افکارپورےنظام کوزیرِنگوں کرنےلگی تھیں۔مگرفرزندِرسول نےعلی اصغرجیساننھاپھول بھی قربان کرکےنظامِ الہی کوبچالیااورقیامت تک کےلیےامت کویہ پیغام دیاکہ جب نظامِ حکومت فاسق وفاجرکےزیرِتسلط ہوتواپناسب کچھ لٹادینامگرباطل کاساتھ نہ دینا۔ گھرلٹاناجان دیناکوئی تجھ سےسیکھ جائے جانِ عالم ہوفدااےخاندانِ اہلِ بیت حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت میں اسلام کی بقاکارازمضمرہے۔بیعتِ یزیدکےمطالبےپرپسرِمرتضیٰ نےتاریخی جملہ ارشادفرمایاجس کامضمون یہ ہےکہ *مجھ جیساتجھ جیسےکی بیعت نہیں کرےگا* یعنی امام علیہ السلام نےاپنےمتبعین کوقیامت تک کےلیےلائحہ عمل دےدیاکہ آئندہ جب بھی یزیدپلیدجیساحکمران ونگہبان آئےتومیرےراستےکےراہرواس باطل نظام کوکسی بھی صورت قبول نہ کریں،حتیٰ کہ اپناکنبہ بھی حق کی بالادستی کےلیےقربان کردیں۔یزیدیت کی روش پرچلنےکی دوصورتیں ہیں۔ایک قولی اوردوسری فعلی۔بالاتفاق اس تقابل میں فعلی صورت زیادہ مہلک ہے۔یزیدیت کی قولی صورت یہ ہےکہ واضح طورپریالفظوں کےہیرپھیرسےخودکویزیدی کہنا۔جبکہ ظالم وجابرحکمران کی اطاعت کرنا،احکاماتِ الہیہ سےمنہ موڑلینا،فرائض کی ادائیگی نہ کرنا،لوگوں کےاموال غصب کرنا،باہمی امورمیں دھوکہ دہی،حدوداللہ کی پامالی،جھوٹ مکروفریب سےکام لینااورلوگوں کی دل آزاری کرنایزیدیت کی فعلی صورتیں ہیں۔ لہذامحبانِ حسین کےلیےکربلائی پیغام ہےکہ اپناآپ مکمل طورپراسلام کےسپردکردیں اورکسی غیرکی اطاعت کاشائبہ تک نہ ہو۔یزیدِوقت کےسامنےکلمہٓ حق بلندکرکےحسینی ہونےکاثبوت دیں۔کیونکہ مردہ یزیدکوسبھی گالیاں دیتےہیں۔حسینیت کاحقیقی تقاضایزیدوقت کےاستعمارکوگراناہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سےجڑی ہرچیزکاادب کرنےکی توفیق دے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم
شعبان اکبر
Katwitter handle
شعبان اکبر
ضروری نوٹ
الف نگری کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس مصنف کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں قارئین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ ہمیں ای میل کریں۔ آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔
Email: info@alifnagri.net, alifnagri@gmail.com
Add Comment