کابل میں 20 سال بعد ایک نئی صبح طلوع ہوئی جب طالبان سے نے کابل محل پر بغیر کسی مزاحمت کے قبضہ کرلیا کابل کی نئی تاریخ رقم ہورہی ہے پہلی بار تاریخ میں کابل بغیر گولی چلے فتح ہوا۔ طالبان ترجمان نے کہا ہم نے باقی کرپٹ بزدل حکمرانوں کے بھاگ جانے پر کابل میں داخل ہوئے تاکہ عام لوگوں کو تحفظ یقینی بنایا جائے شہر کا نظم و نسق چلایا جائے۔
اس وقت کابل ایئرپورٹ پر افراتفری مچی ہے جہاں امریکن و دیگر افواج موجود ہے وہاں ہزاروں افراد ہیں باقی پورے شہر کی زندگی پرسکون ہے لوگ واپس اپنے روز مرہ کاموں پر آچکے ہیں۔
نئے دور کے طالبان نے اعلان کیا تمام لوگوں کو عام معافی ہے سوائے چور ڈاکووں یا جو مزاحمت کرے گا افغان سرزمین دہشتگردی کے لئے استعمال نہیں ہوگی سب سے بڑھ کر خواتین افغان اقدار و شریعت پر رہتے ہوئے ہر شعبے میں کام کریں سفارتخانے و تمام غیرملکی ہماری امان میں ہیں انکی حفاظت ہماری زمہ داری ہے دنیا تعمیر نو میں مدد کرے ہم اب پڑوسیوں سے اچھے تعلقات رکھیں گے کرپٹ عناصر کی اس ملک میں کوئی جگہ نہیں۔
اس وقت سب 4 ملکوں کے پاکستان چائنا ایران روس کے سفارتخانے کام کررہے ہیں جس میں پاکستان سرفہرست ہے جس کا کلیدی کردار رہا افغانستان کو خانہ جنگی سے بچانے کے لئے آج پاکستان افغانستان میں امن کا پارٹنر ہے۔
اس وقت اگر کوئی افغانستان میں سب سے لووزر ہے تو وہ بھارت ہے حتی کے بھارت امریکہ و اشرف غنی سے بھی زیادہ بے وقت ہوگیا ہے پچھلے 20 سالہ میں افغانستان میں سب سے بڑی سرمایہ کاری بھارت نے کی تاکہ وہاں کی سرزمین استعمال کرکے پاکستان کو نقصان پہنچایا جاتا رہے پاکستان کی افواج کو افغان سرحد پر مصروف رکھا جائے مگر اب بھارت کے تابوت میں طالبان آخری ٹھک گئی ہے جب طالبان نے کابل پر قبضہ کیا۔
بھارت نے 3 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی 400 سے زائد پروجیکٹ بھارتی فنڈنگ سے مکمل ہوئے متعدد اسکولز ہسپتال ڈیمز کی تعمیر بھارتی سرمایہ کاری سے شروع ہوئے حتی کے افغان پارلیمنٹ کی تعمیر تک بھارتی سرمایہ کاری سے کیا جس افتتاح تک مودی نے کیا تھا۔
افغان بھارت دو طرفہ تجارت تقریبا 100 ارب روپے سے زائد ہے جو اس وقت مکمل بند ہے
بھارت نے سب زیادہ سفارتخانے افغانستان میں قائم کئے وہاں کے لوگوں کو پاکستان کے خلاف بھڑکا کر دہشتگردی میں استعمال کیا پاکستان میں ہونے والے متعدد دہشتگردی کے واقعات افغانستان میں موجود بھارتی ایجنٹوں نے ٹی ٹی پی کی مدد سے کرائے۔
دہلی اس وقت ڈرا سہما ہوا دیکھ رہا ہے جس کے خواب بکھر چکے ہیں وہ افغان سرزمین کا استعمال کرکے پاکستان کو توڑنے کے خواب سجائے اپنے کھربوں روپے گنوا بیٹھا ہے اس کی تمام سرمایہ کاری اس وقت 0 ہوگئی ہے۔
بھارتی امریکہ آشیرباد واد سے چائنا پاکستان پر مسلسل دباؤ رکھنا چاہتا تھا مگر گیم اتنی جلدی الٹ جائے گی یہ کسی کو توقع نہیں آج پاکستان و افغانستان صرف چائنا کی مدد سے ترقی کی نئی منازل طے کرسکتے ہیں۔
سب جانتے ہیں افغان سرزمین معدنیات سے بھری پڑی ہے دنیا کا دوسرا بڑا تانبے کا زخیرہ افغانستان میں موجود جسے “عینک کاپر” کہا جاتا ہے تقریبا 50 ارب ڈالر سے زائد تانبے کا زخائر وہاں موجود ہیں۔
اس وقت دنیا بھر میں معدنیات کی کمی ہے اور چائنا اس موقع سے فائدہ اٹھا کر دنیا بھر کو افغانستان میں موجود معدنیات کو استعمال کرکے ترقی و خوشحالی کے نئے دروازے کھول سکتا ہے افغانستان کی معدنیات چائنا کی ٹیکنالوجی پاکستان کی راہداری یہ تین عوامل ایک نئے ایشیاء کی ابھرتے ہوئے منظر نامے کی شروعات بن سکتی ہے۔
چائنا اس وقت مکمل تیار ہے اپنی سرمایہ کاری سے بھارتی نامکمل پروجیکٹ مکمل کرنے کے لئے تاکہ افغان عوام میں اپنا اعتماد قائم کرسکے وہاں کا انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کرسکے چائنا طالبان کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے۔
ایک نئے ترقی یافتہ ایشیاء کی صبح انشاء اللہ بہت ہوگی جس کی ڈوریں افغانستان پاکستان چائنا کے ہاتھوں میں ہونگی۔
تحریر : اظہر خان
ٹوئٹر : @azherkhan301
اظہر خان
ضروری نوٹ
الف نگری کی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس مصنف کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں قارئین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ ہمیں ای میل کریں۔ آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔
Email: info@alifnagri.net, alifnagri@gmail.com
Add Comment