معاشرہ

کون ہیں ہم۔۔؟

Juma Mubarak
Jumma Prayer

اگر مجھ سے کوئی پوچھے آپ کون ہیں تو میرا جواب ہو گا میں مسلمان پاکستانی ہوں ۔
برصغیر کی تاریخ میں دو انقلاب پرپا ہوئے جن سے ہمیں یہ پہچان ملی۔
۱- جب ہمارے آجداد نے اللہ کی توفیق سے اسلام قبول کیا انہوں نے اپنا مذہب ،ثقافت ، رسم و رواج جو اسلام کے منافی تھے سب ترک کیے اور اپنے عزیز و اقارب رشتہ دار جنہوں نے اسلام قبول نہیں کیا تھا ان سے قطع تعلق ہوئے تو انکو یہ پہچان ملی کہ یہ مسلمان ہیں۔ وہ کسی بھی قوم اور قبیلے سے تعلق رکھتے تھے لیکن انکی ایک ہی پہچان تھی۔ مسلمان یہ وہ پہلا انقلاب تھا جس نے ہمیں ہماری پہچان دی۔

۲- دوسرا انقلاب اس وقت آیا جب مسلمانوں نے قائدِاعظم محمد علی جناح کی آواز پر لبیک کہا اور پاکستان حاصل کیا اس وقت مختلف قوموں نے اسلام کی بنیاد پر خود کو ایک پرچم کے نیچے جمع کیا اور انکو ایک پہچان ملی ۔ پاکستانی
لیکن کیا ہم مسلمان بن سکے۔۔؟
کیا ہم پاکستانی بن سکے۔۔؟
ہماری پہچان مسلمان پاکستانی ہے بدقسمتی سے ہماری یہ پہچان صرف غیروں کی نظر میں رہ گئی ہے۔
میں اگر یہ کہوں کہ میں مسلمان ہوں تو مجھ سے سینکڑوں سوال ہوں گے کہ
میں سنی ہو یا شیعہ ہوں یا کون ہوں۔؟
اگر سنی ہوں تو کون سا سنی ہوں ؟
اگر شیعہ ہوں تو کون سا شیعہ ہوں ؟
اگر میں کہوں کہ پاکستانی ہوں تو مجھے بتانا پڑے گا میں کون ہوں پنجابی ہوں، سندھی ، بلوچی، پختون ، کشمیری کون ہوں؟ اور اسی طرح مجھے آگے بس تقسیم ہی کیا جاتا رہے گا ۔
یعنی تب تک تقسیم کیا جائے گا جب تک میں بس اپنے گھر تک محدود نہ ہو جاؤں
ہماری پہچان جو ہمیں اپنے اجداد سے وراثت میں ملی تھی افسوس ہم اسے سنبھال نہ پائے۔
ہم نہ تو مسلمان بن کر رہ سکے اور نہ پاکستانی بن کر رہ سکے
ہماری یہ پہچان آج زندہ تو ہے پر ہمارے دشمن کی نظر میں اسے کوئی فرق نہیں پڑتا میں شیعہ ہوں یا سنی ہوں وہ مسلمان مان کر مجھے کچلنے کی پوری کوشش کرے گا ۔
اسے کوئی فرق نہیں پڑتا میں پنجابی، سندھی ، بلوچی، پختون یا کشمیری ہوں وہ مجھے پاکستانی مان کر مارنے کی پوری کوشش کرے گا۔
ہمیں اس بات کو سمجھنا ہو گا کہ ہم یا تو مسلمان ہیں یا پاکستانی اس سے آگے اگر خود کو تقسیم کریں گے تو تباہی کی طرف جائیں گے۔

تحریر : طیب شبیر

@Tayyib_Shabbir

About the author

Tayyib Shabbir

Add Comment

Click here to post a comment

عنوانات

عنوانات